کیا عورت کو زیور نہ پہننا گناہ ہے؟


سوال نمبر 7300


السلام علیکم ورحمة اللّٰہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کیا عورت کو زیور نہ پہننا گناہ ہے؟ کیا عورت اپنے بازو میں ایک چوڑی پہن سکتی ہے یا نہیں؟ رہنمائی فرما دیجئے جزاک اللہ خیرا
سائلہ رمشہ عطاریہ راولپنڈی پاکستان فقہی مسائل برائے خواتین شرعی سوال و جواب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نحمده ونصلي علي رسوله الكريم 
وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 

الجواب بعونه تعالي عز وجل 
ہاں ہمیشہ عورتوں کو بے زیور رہنا گناہ یے 
عورت اپنے ہاتھ میں ایک چوڑی پہن سکتی ہے کہ عورت کا بغیر زیور کے رہنا مکروہ ہے اور مردوں سے مشابہت ہے اور حدیث مبارکہ میں عورت کے بغیر زیور کے رہنے کو ناپسند فرما یا گیا ہے اور حکم دیا گیا کہ اگر عورت زیورت نہ پاۓ تو اپنے گلے میں ایک دوڑاہی لٹکالے ایک چوڑی چونکہ زیور ہے لہذا عورت صرف ایک چوڑی بھی پہن سکتی ہے۔

فتاوی رضویہ میں ہے عورت کا با وصف قدرت بالکل بے زیور رہنا مکروہ ہے کہ مردوں سے تشبہ ہے حدیث میں ہے کان رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وسلم یکرہ تعطر النساء وتشبھھن بالرجال حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم عورتوں کے تعطر (یعنی بے زیور رہنے) کو اور مردوں سے مشابہت بنانے والی عورتوں کو ناپسند فرماتے۔

مجمع البحار میں ہے قیل ارادتعطل النساء باللام وھی من لاحلی علیھا ولاخضاب واللام والراء یتعاقبان کہا گیاہے کہ لفظ مذکور سے ''تعطل النساء'' حرج لام کے ساتھ مراد ہے اور اس سے وہ عورتیں مراد ہیں جو نہ تو زیور پہنے ہوں نہ خضاب لگائے ہوں پس یہاں لام اور  راء ایک دوسرے کی جگہ آتے ہیں۔  حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے مولی علی کرم اللہ وجہہ سے فرمایا : یاعلی مرنسائک لایصلین عطلا  رواہ ابن اثیر فی النھایۃ۔ اے علی! اپنے مخدرات کو حکم دو کہ بے گہنے نماز نہ پڑھیں۔ (امام ابن اثیر نے النہایہ میں اس کو روایت فرمایا۔) 

ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا عورت کا بے زیور نماز پڑھنا مکروہ جانتیں اور فرماتیں:کچھ نہ پائے تو ایک ڈوراہی گلے میں باندھ لے۔ مجمع البحار میں ہے عائشۃ رضیﷲ تعالٰی عنھا کرھت ان تصلی المرأۃ عطلا ولو ان تعلق فی عنقھا خیطا ۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا عورتوں کے بغیر زیور نماز پڑھنے کو ناپسند فرماتیں ) اور فرمایا کرتیں (اگر اور کچھ نہ ہو تو ایک ڈورا ہی گلے میں لٹکالے۔ (فتاوی رضویہ جلد 22 صفحہ127۔128رضا فاؤنڈیشن لاہور)

واللہ ورسولہ اعلم بالصواب
كتبه محمد مجیب قادري لهان ١٨خادم دارالافتاء البركاتي علماء فاونڈیشن ضلع سرہا نیپال
15/06/2024

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے