السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسائل کے بارے میں ١ ۔ کھودنے کے بعد قبر کوتنہا کیوں نہیں چھوڑتے ؟ ٢ ۔ قبر میں بیری کی لکڑی کیوں رکھی جاتی ہے ؟ ٣ ۔ قبر میں عہد نامہ رکھنا کیوں ضروری ہے ؟ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں؟ سائل : محمد خبیب القادری مدناپوری بریلی شریف یوپی بھارت
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسائل کے بارے میں ١ ۔ کھودنے کے بعد قبر کوتنہا کیوں نہیں چھوڑتے ؟ ٢ ۔ قبر میں بیری کی لکڑی کیوں رکھی جاتی ہے ؟ ٣ ۔ قبر میں عہد نامہ رکھنا کیوں ضروری ہے ؟ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں؟ سائل : محمد خبیب القادری مدناپوری بریلی شریف یوپی بھارت
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
جوابــــــ؛ اول (۱),۔ قبر کھودنے کے بعد تنہا نہیں چھوڑتے ہیں ، تو یہ کوئی لازم و ضروری عمل نہیں ہے، بلکہ شرعی طور پر تنہا چھوڑنے نہ چھوڑنے پر، کوئی عبارت مجھ فقیر کے نظر سے نہ گزری،, ہاں۔ تنہا اگر چھوڑ دیں گے۔ تو کسی کا، گر جانے کا اس میں، خوف و خطرہ رہتا ہے، ، مثلاً چھوٹے بچے یا کوئی جانور وغیرہ تو اسکی حفاظت کے غرض سے، وہاں ٹھہرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
جوابــــــ؛ دوم (۲) صورت مسؤلہ میں قبر پر بیر کی لکڑی رکھنے کی حکمت کیا ہے، اسکے متعلق حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ و والرضوان، تحریر فرماتے ہیں کہ۔ یہ کسی کتاب میں نظر سے فقیر کے نہ گزرا کہ اس میں کیا حکمت ہے - بلکہ قبر میں رکھنے کا جزیہ بھی نہ دیکھا - غالباً یہ وجہ ہوگی کہ قبر میں تر لکڑی رکھنا سبب تخفیف عذاب و انس میت ہے - اس کے بعد آپ نے وہ حدیث، تحریر فرمائی ہے، جس سے مؤمن کی قبر پر پھول ڈالنے کو علمائے استنباط کرتے ہوئے مستحسن قرار دیا ہے، مزید تحریر فرماتے ہیں، بالجملہ تر لکڑی ٹہنی رکھنے کی وجہ تو یہ ہے کہ سبب تخفیف عذاب ہے مگر. یہ بیر کی کیوں رکھتے ہیں. شاید سدرۃ المنتہی کی مناسبت، کی وجہ سے اس کو اختیار ہوا -اور ہمارے یہاں انار کی بھی رکھتے ہیں اس کی وجہ یہ ہوگی کہ انار جنت کا درخت ہے - اگرچہ انار دنیا کو انارجنت سے مشارکت حقیقتاً نہیں مگر مشارکت اسمی تو ہے -اور برکت و تفاول نیک فال کے لئے اتنی مناسبت معتبر ہو سکتی ہے، (فتاوی امجدیہ جلد اوّل (۱) باب الجنائز صفحہ (۳۲۹) مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی پاکستان)
لہٰذا مذکورہ بلا نصوص سے معلوم ہوا کہ۔ تر لکڑی۔ رکھنے سے عذاب میں تخفیف ہوتی ہے۔ نیز ہری لکڑی۔ کی تسبیح سے میت کو فائدہ پہنچتا تو ہے ہی۔ ، اور اسکے ایک فائدہ اور ہے۔ کہ۔ بیری کی ٹہنی۔ کانٹے دار ہوتی ہے، کوئی بھی، جانور۔ میت کو نقصان نہیں پہنچا سکتا ہے۔
جوابــــــ ، سوم (۳): قبر میں عہد نامہ رکھنا کوئی ضروری نہیں ہے، لیکن رکھنے میں بھی کوئی حرج نہیں ہے رکھنا جائز ہے، اس سے فائدہ یہ ہے کہ ، عہد نامہ رکھنے سے ۔ مغفرت کی اُمید رہتی ہے۔ چنانچہ ۔علامه علاء الدين محمد بن علی بن محمد الحنفی الحصکفي (المتوفى (١٠٨٨ھ) عليه رحمة الله القوی در مختار میں فرماتے ہیں " كتب على جبهته الميت او عمامته او کفنه عهد نامه ترجی ان يغفر الله للميت. ترجمہ، یعنی، میت کی پیشانی یا عمامہ یا کفن پر عہد نامہ لکھا تو امید ہے کہ اللہ عزوجل میت کو بخش دے (الدر المختار، کتاب الصلوة باب صلوة الجنازة ، صفحہ: (۱۲۴) ، المكتبه، دار الكتب العلمية بيروت) ایسا ہی بہار شریعت ، و ضیاء شریعت۔ فتاوی نظامیہ اور میت کے احکام میں بھی ہے۔ (ب) جلد اوّل (۱) قبر و دفن کا بیان صفحہ (۸۴۸) المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی) (ض) جلد اوّل (۱) صفحہ (۱۵۷) (ن) صفحہ (۱۱۰) مکتبہ دار الافتاء مدرسہ نظامیہ (م)۔ صفحہ (۲۴۷) مکتبہ اہل سنت)
واللـہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد ارباز عالم نظامی ترکپٹی کوریاں کشی نگر، یوپی الهند؛ مقیم حال بريده القصيم سعودي عربية
✅️الجــواب صحـــیـــــح
فقیـر محـمـد اسمــاعیــل خـــان امجـــدیؔ عفـی عنــہ گونڈوی
0 تبصرے