اَلسَـلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتـے ہیں علمائــے دیــن و مفتیـان شـــــرع متین مسئلہ ذیل میں کہ فناے مسجد میں نماز جنازہ ادا کرنا کیساہے؟ اور دوسری بات یہ ہے کہ جنازہ فناے مسجد میں ہو کچھ مقتدی مسجد میں کچھ فناے مسجد میں تو کیا حکم ہے؟ مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں؟ ســائل : محمــد خلیق الرحمٰن ممبئــی
وَعَلَیْڪُمْ اَلسَّلَامْ وَرَحْمَةُ اللہِ وَبَرَڪَاتُہ
بســــــــم اللہ الرحمٰن الرحیـــــــــم
الجـــــواب بعون الملک الوہاب
سب سے پہلے آپ یہ ذہن نشین کرلیں کہ۔ مسجد کے اندر نماز جنازہ پڑھنا مکروہ تحریمی ہے۔اور مسجد کے احاطے میں بھی نماز جنازہ نہیں پڑھ سکتے، کیونکہ وہ بھی مسجد ہے ۔ ہاں احاطے کا وہ حصّہ جس میں پنج وقتہ نماز اس وجہ سے نہیں پڑھی جاتی کہ وہ نماز کے سوا دوسری ضرورتوں کے لئے ہے ۔ یعنی جوتے، چپل اتارنا، وضو کرنا وغیرہ کہ بعد میں وہاں استنجا خانہ، وضو خانہ وغیرہ تعمیر ہوگا تو وہاں نماز جنازہ پڑھ سکتے ہیں کہ یہ مسجد نہیں بلکہ فناے مسجد ہے ۔ لیکن عام مسجدوں میں فنائے مسجد اتنی جگہ خالی نہیں ہوتی جہاں نماز جنازہ کی صفیں لگ سکیں تو لوگ مسجد کو بھی استعمال کرسکتے ہیں، جیسا کہ سوال میں مذکور ہے کہ کچھ لوگ مسجد کے اندر اور کچھ لوگ فنائے مسجد، اس لئے منع کیا جاتا ہے۔ اس سے کریز کریں اور مسجد کے باہر یعنی فنائے مسجد نماز جنازہ پڑھیں ۔حضور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان محقق بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ۔جنازہ مسجد میں رکھ کر اس پر نماز مذہب حنفی میں مکروہ تحریمی ہے۔(فتاوی رضویہ قدیم ج/ ٤/ص ۵۷/ مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی پاکستان
اور فتاوی رضویہ جدید میں فرماتے ہیں، یہ جگہ مسجد سے خارج تھی اسے پختہ کرکے صحن مسجد سے ملا دینا مسجد کے طور پر نہیں بلکہ صرف اسلئےکہ جمعہ وعیدین میں نمازیوں کو آرام ہو تو وہ بدستور مسجد سے خارج ہے اور اس میں نماز جنازہ جائز ہے،اور اگر تمام مسلمانوں کی رائے سے اسے مسجد کر لیا گیا تو اب اس میں نماز جنازہ جائز نہیں"(ج/۹ ص/٢٦٧) رضا فاؤنڈیشن لاہور
اور دوسری جگہ فرماتے ہیں،حد مسجد سے باہر فنائے مسجد میں جائز ہے۔فتاوی رضویہ مذکورہ جلد صفحہ (۲۶۶)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمـــــد ارباز عالـم نظامــــی " تـــرکپٹـــــــــی کــوریـاں ، کشــــــی نگر ، یـــــوپــی الہنــــــــــد
✅الجــــــواب صحیـح والمجیب نجیح
مفتی محمد مقصود عالم فرحت ضیائ خلیفۂ حضور تاج الشــریعہ و محد ث کبیــر وخادم فخر ازہر دارالافتـاء وا لقضاء و سرپرست اعلی جماعت رضائے مصطفی برانچ ہاسپیٹ کرناٹک الھنـــد
0 تبصرے