یزید کو کافر کہنا کیسا ہے؟


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں یزید کو کافر کہنا کیسا ہے اس کا جواب قرآن و حدیث کی روشنی میں دینگے تو مہربانی ہوگی حضرات؟ ســـائل محـمـد  ارباز  عالم  نوری بہار ضلع کشـن گنج  انڈیا

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
بسـم اللـہ الرحـمٰن الرحـیم
الجــوابــــ بعون الملک الوہاب 
یزید کو کافر کہنے میں سکوت اختیار فرمایا جائے اسلئے کہ یزید کو کافر کہنے میں اختلاف ہے
 
جیسا کہ شارح بُخاری فقیہ اعظم ہند حضرت علامہ مفتی شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ہمارے آئمہ مجتہدین میں اختلاف ہے ہمارے امام اعظم رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اسے کافر کہنے سے سکوت فرماتے ہیں اور حضرت امام احمد بن حنبل اسے کافر کہتے ہیں بنیاد اس پر قائم ہے کہ وہ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے شہید کرنے کو جائز جانتا تھا یا حرام نیز بعض روایتوں میں یہ آیا ہے کہ شہادت کی خبر سن کر اس نے یہ کہا تھا کہ آج میں نے بدر کا بدلہ لے لیا یہ بھی صریح کلمہ کفر ہے لیکن حکم کفر قطعی یقینی خبر پر ہوگا حضرت امام اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ان دونوں باتوں کی قطعی یقینی خبر نہیں ملی جو خبر ملی وہ ایسی قطعی نہیں تھی جس پر تکفیر کی جاتی اس لیے سکوت فرمایا نہ کافر کہا نہ مسلمان کہا لیکن امام احمد بن حنبل رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس کے کفریات کی یقینی قطعی خبر ملی ہوگی اسلئے انہوں نے تکفیر کی ہمارے علماء کا طریقہ یہی رہا ہے کہ یزید کے بارے میں سکوت اختیار فرماتے ہیں (فتاوی شارح بُخاری جلد ۲؀ عقائد متعلقہ صحابۂ کرام صفحہ ۱۰۶)

 واللــہ تــــــعالیٰ اعلـم بالصــواب
کتبـــــہ؛ محمد ارباز عـالم نظـــــامی
 ترکپٹی کوریاں کشی نگر یوپی الھـند

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے