قبرستان میں قبر پہلے سے تیار کرنا کیسا ہے؟


السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام کی کچھ حضرات سوال کرتے ہیں کی اگر  قبرستان میں کچھ قبریں پہلے سے ہی کھودکر تیار کر دیجائیں تو کیا یہ جائز ہےاس کا شرعی کیا حکم ہے قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی جواب کی جلد ضرورت ہے آپ کے جواب کے منتظر ہیں؟ سائل؛ عبدالحمید کھنیتر پونچھ جموں وکشمیر

وَعَلَيْكُـم السَّــلَام وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكاتُهُ 
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ
قبرستان میں پہلے ہی سے قبر تیار کرکے رکھنا تو جائز ہے لیکن بہتر نہیں درمختار میں ہے و یحفر قبرا لنفسہ  وقیل یکرہ  اور اپنے لئے قبر کھودنے میں حرج نہیں اور کہا گیا کہ مکروہ ہے، رد المحتار میں ہے "فی بعض النسخ و بحفر قبر لنفسہ علی ان لفظۃ حفر مصدر مجرور بالباء مضاف الی قبر ای ولا باس بہ  وفی التاترخانیۃ  لاباس بہ  و یوجر علیہ ھکذا عمل عمر بن عبد العزیز و الربیع  بن خیثم  وغیرھما اھ" ترجمہ بعض نسخوں  میں یہ عبارت یوں ہے اس تفصیل کے ساتھ کہ لفظ حفر مصدر باء کی وجہ سے مجرور اور قبر کی طرف مضاف ہے مراد یہ ہے کہ اس میں حرج نہیں اور تاترخانیہ میں ہے اس میں حرج نہیں اور اس پر ماجور ہوگا اسی طرح عمر بن عبدالعزیز اور ربیع بن خیثم اور دیگر نے کیا (رد المحتار جلد 3 صفحہ 154 کتاب الصلاة باب الصلاة الجنائز مطبوعہ دارالکتب العلمیة)
پہلے سے قبر بنانے سے علماء کرام نے بچنے کو فرمایا ہے کہ انسان کو معلوم نہیں کہ اس کی موت کہاں واقع ہوگی بہر حال ناجائز یہ بھی نہیں بلکہ کثیر اکابرین سے ثابت ہے فتاوی رضویہ شریف میں ہے کہ کفن پہلے سے تیار رکھنے میں حرج نہیں اور قبر پہلے سے بنانا نہ چاہیے  کما فی الدر المختار  و غیرہ  قال اللہ تعالی وَ مَا تَدْرِیْ نَفْسٌۢ بِاَیِّ اَرْضٍ تَمُوْتُ اللہ تعالٰی فرماتا ہے کوئی جان نہیں جانتی کہ اس کی موت کس زمین میں ہوگی (فتاوی رضویہ، جلد 9 صفحہ 267  مطبوعہ:رضا فاؤنڈیشن)
   وقفی قبرستان میں دوسرے کی بنائی قبر میں اپنی میت کو دفن کرنے کے متعلق بہار شریعت میں ہے وقفی قبرستان میں کسی نے قبر طیار کرائی  اس میں دوسرے لوگ اپنا مردہ دفن  کرنا چاہتے  ہیں  اور قبرستان میں  جگہ  ہے تو مکروہ ہے  اور اگر دفن کردیا تو قبر کھودوانے والا  مردہ کو نہیں نکلواسکتا جو خرچ ہوا  ہے لےلے (بہار شریعت جلد 1 صفحہ 847  مطبوعہ دعوت اسلامیاسلامی)

واللہ تعالی اعلم 
کتبہ؛ محمد راحت رضا نیپالی استاد جامعہ غوثیہ ضیاءالعلوم باباگنج بہرائچ
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح
ابوالفیضان الحاج حضرت مولانا مفتی محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی  صاحب قبلہ

منجانب اسلامی سوال و جواب گروپ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے