مسبوق شخص مکبر بن سکتا ہے یا نہیں؟


 السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
علمائے کرام کیا فرماتے ہیں مسلہ ذیل میں کہ کیا مسبوق شخص مکبر کرسکتا ہے، اور داہنی طرف سلام پھیر سکتا ہے۔ جواب عنایت فرمائیں؟ سائل محمد ثاقب رضا کشن گنج بہار

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب
مسبوق مکبر بن سکتا ہے لیکن اس کو بچنا چاہئے، اور ایسے شخص کو مکبر بننا چاہیے جو شروع نماز سے امام کے ساتھ رہے، ہر آدمی کو مکبر بننا بھی نہیں چاہیے بلکہ اس کو بننا چاہیے جس کو نماز کے مسائل ٹھیک سے یاد ہوں ـ
اور مسبوق کو امام کے ساتھ سلام پھیرنا جائز نہیں ـ جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ـ سبوق کو امام کے ساتھ سلام پھیرنا جائز نہیں  اگر قصداً پھیرے گا نماز جاتی رہے گی اور اگر سہواً پھیرا اور سلام امام کے ساتھ معاً بلا وقفہ تھا تو اس پر سجدۂ سہو نہیں  اور اگر سلام امام کے کچھ بھی بعد پھیرا تو کھڑا ہو جائے اپنی نماز پوری  کرکے سجدۂ سہو کرے (حوالہ بہار شریعت حصہ چہارم ۷۲۱)
واللہ ورسولہ اعلم بالصواب 
کتبہ: احقر العباد محمد مشاہدرضا قادری واسطی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے