حـالت روزہ مـیں ہمبستری کـرنـا کیساہےنیز کـرلیاتوروزه فاسدہوگایـانہـیں؟


السّــلامُ عَلَیْکُــم وَرَحْمَتُ اَللّٰـهِ ‌وَبَرَكَاتُـهْ 
 کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسلئه کے بارے میں کہ روزےکی حالت میں ہمبستری کرنا کیسا ہےاور کرلینے سے روزہ فاسدہو گا یا نہیں قرآن وحدیث کی روشنی میں حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی: ســائل محمـد شہبــان خان قادری اموابھاری

 وَعَلَيْكُـم السَّــلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ 
 الجوابـــــــ: بعون الملـک الـوھـاب
 روزے کی حالت میں ہمبستری کرنا حرام ہےاور اگر حالت روزہ میں میاں بیوی نے ہمبستری کرلیا تو دونوں کا روزہ فاسد ہوگیا، دونوں توبہ واستغفارکریں کہ انھوں نے اللہ تعالٰی کی نافرمانی کی ہے پھر اگر ماہ رمضان کے ادا روزہ میں دونوں کی رضا مندی سےایسا ہواتو روزہ توڑنے کے کفارے میں دونوں ساٹھ ساٹھ روزے مسلسل رکھیں، اور کفارے کے ساٹھ ساٹھ روزے رکھنے کے ساتھ ان دونوں پر ماہ رمضان کے ایک ایک روزے کی قضا بھی فرض ہے اور اگر وہ روزہ رمضان شریف کی قضا کا تھا یا نفلی تھا تو ان صورتوں میں صرف ایک ایک روزہ قضا کی نیت سے رکھنا ضروری ہے ہاں ماہ رمضان کی راتوں میں میاں بیوی کو ہمبستری کرنے کی اجازت ہے جیسا کہ قرآن میں ہے
احل لكم ليلة الصيام الرفث الي نساكم هن لباس لكم وانتم لباس لهن *ترجمہ* تمارے لئے روزے کی راتوں میں اپنی بیویوں کے پاس جانا حلال کردیا گیا ہے (ســـورہ بقـــرہ پارہ2  آیـت نمــبر187) 
فتاوی فخر ازہر میں ہے کہ ٫٫اگر میاں بیوی روزے کی حالت میں رضا مندی سے جماع کرلیں تو ان پر قضا اور کفارہ دونوں لازم آئیں گے اگر خاوند زبردستی دخول کردے توخاوند پر قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے اور بیوی پر صرف قضا ہوگی اسی طرح اگربیوی جماع کے لیے مجبور کرے تو قضا اور کفارہ بیوی پر ہوگا جبکہ خاوند پر صرف قضاہوگی________!!! کمالایخفی علی من یطالع کتب الفقہ والفتاوی

 واللـــه اعلـــــم بالصــــــواب
کتبہ؛ حضرت مولانــا محمد راحـــت رضـــانیــرضا نیپالی صاحب قبلہ

✅الجوابـــــــ: صحــــیح
حضـــرت عــلامـہ ومــولانــا مفتــی محمـــــد سفــــیر الحــق رضــوی صــاحــب قبلـہ مــدظلــہ العـالــی والنــورانـی استــاذ دارالعلــــوم غـــریـب نـواز مــرزا غــالـب روڈ الــہ آبــاد یــوپـی
( فقہـــــــی معلــــــــومــات گــــــروپ
 )

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے