السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسئلہ میں کی اذان کے وقت دروازہ بند کردے ورنہ شیطان گھر میں گھس جاتا ہے خاص کر کے مغرب کی اذان میں تو کیا یہ درست ہے؟ المستفتی غلام حسین رضوی
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
یہ خیال کرنا کہ اذان کے وقت گھر کا دروازہ بند کر دے ورنہ شیطان داخل ہو جائے گا یہ سرا سر جہالت ہے، بلکہ احادیث طیبہ کے خلاف ہے صحیح مُسلِم میں جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے مروی کہ حضور (صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) فرماتے ہیں : ’’شیطان جب اَذان سنتا ہے، اتنی دور بھاگتا ہے، جیسے روحا اور روحا مدینہ سے چھتیس میل کے فاصلہ پر ہے۔‘‘ (بہار شریعت حصہ سوم اَذان کا بیان)
چھتیس میل کا تقریباً اٹھاون کیلومیٹر بنتا ہے
دور حاضر میں ایسا نہیں کہ چھتیس میل یعنی اٹھاون کلو میٹر کے فاصلے کے درمیان دوسری مسجد نا ہو پس معلوم ہوا کہ اذان کی آواز گھر میں بھی آتی ہے تو شیطان کیسے گھر میں داخل ہوسکتا ہے معلوم ہوا کہ شیطان وہاں تک بھاگتا ہے جہاں تک اذان کی آواز جاتی ہے ،
واللہ ور سولہ اعلم بالصواب
کتبہ؟ فقیر محمـد مـــعــصوم رضـــا نوریؔ عفی عنہ
۱۳ ربیع الثانی ۲٤٤١ھجری
0 تبصرے