حالت روزہ میـں انجکشن لگوانا کیسا ہـے؟


السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسٔلہ میں کہ حالت روزہ میں انجکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟ اس کا مدلل جواب عنایت فرمائیں ؟سائل ناظـم رضا

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ 
الجواب بعون الملک الوھاب 
اس سلسلے میں فقہائے کرام کا موقف یہ ہے کہ انجکشن لگوانا مفسد صوم نہیں۔ حضور شارح بخاری علامہ مفتی شریف الحق امجدی اور فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ نے اس موضوع پر بڑی تفصیلی اور تحقیقی گفتگو فرمائی ہے اور فقہی جزیات و کلیات سے یہ ثابت فرما دیا ہے کہ انجکشن خواہ گوشت میں لگایا جائے یا رگ میں کسی سے روزہ نہیں ٹوٹے گا البتہ ایسی حالت میں انجکشن لگوانا مکروہ ہے حضور شارح بخاری علیہ الرحمہ کا فتوی معارف ( شارح بخاری، صفحہ 839)

 حضور فقیہ ملت علیہ الرحمہ نے فتاویٰ فیض الرسول میں تحریر فرمایا ہے کہ تحقیق یہ ہے کہ انجکشن سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے چا ہے رگ میں لگایا جائے یا گوشت میں فتاویٰ فیض الرسول جلد اول روزہ کا بیان (ماخـوذ فتاویٰ علیمیہ جلد اول صفحہ 418 روزہ کا بیان) لھذا ان تمام عبارات سے واضح ہوگیا کہ حالت روزہ میں  انجکشن لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے البتہ حالت روزہ میں انجکشن لگوانا مکروہ ہے

واللہ ورســــولہ اعلم بالصـــواب 
کتبــہ ؛ مـحمد عـبـداللہ قــادری رضوی شـہید نـگر بھکاری پـٹی گـــونـڈہ یوپی

✅الجـــواب صحیح والمجیب نجیح
حضرت مولانا محمد ضیاءالحق قادری فیض آبــادی

 رضوی مسائل شرعیہ گروپ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے