السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ رجائی یا گدے پر بچہ پیشاب کر دے تو کیسے پاک کریں ؟ سائل عبدالباسط اشرفی سیونی MP
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتـہ
الجواب بعون الملک الوھاب
جو چیز نچوڑنے کے قابل نہ ہو جیسے، گدا، کمبل چٹائی وغیرہ تو، اس کو پاک کرنے کے دو طریقے ہیں، اول (۱) طریقہ۔ تو یہ ہے کہ نل یا کسی ٹوٹی کے دھار جاری پانی کے نیچے اتنی دیر تک رکھیں کہ غالب گمان ہو جائے کہ پانی اس کی نجاست کو بہا لے گیا ہوگا، تو پاک ہو جائے گا۔ اور دوسرا (۲) طریقہ یہ ہے کہ: ایک مرتبہ اچھی طرح دھو کر کسی چیز یا دیوار وغیرہ پر ڈال دیں، یہاں تک کہ پانی ٹپکنا بند ہو جائے، جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے تو پھر دوسری مرتبہ دھوئیں پھر کسی چیز یا دیوار و غیرہ پر ڈال دیں، یہاں تک کہ پانی ٹپکنا بند ہو جائے، جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے، تو تیسری مرتبہ دھوئیں، اس کے بعد جب پانی ٹپکنا بند ہو جائے گا، تو پاک ہو جائے گا۔
جیسا کہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ الرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ۔ جو چیز نچوڑنے کے قابل نہیں ہے (جیسے چٹائی، برتن، جُوتا وغیرہ) اس کو دھو کر چھوڑ دیں کہ پانی ٹپکنا موقوف ہو جائے، یوہیں دو مرتبہ اور دھوئیں تیسری مرتبہ جب پانی ٹپکنا بند ہو گیا وہ چیز پاک ہو گئی اسے ہر مرتبہ کے بعد سُوکھانا ضروری نہیں۔ یوہیں جو کپڑا اپنی نازکی کے سبب نچوڑنے کے قابل نہیں اسے بھی یوہیں پاک کیا جائے۔۔ مزید تحریر فرماتے ہیں کہ، دری یا ٹاٹ یا کوئی ناپاک کپڑا بہتے پانی میں رات بھر پڑا رہنے دیں پاک ہو جائے گا اور اصل یہ ہے کہ جتنی دیر میں یہ ظن غالب ہو جائے کہ پانی نَجاست کو بہالے گیا پاک ہو گیا، کہ بہتے پانی سے پاک کرنے میں نچوڑنا شرط نہیں ۔ (بہار شریعت جلد اول (۱) حصّہ دوم (۲) نجاستوں کا بیان صفحہ (۳۹۹) المکتبۃ المدینہ دعوت اسلامی)
واللـہ تعــــالیٰ اعلم بالصــــــواب
کتبہ؛ محمـد اربـاز عـالــم نظامـی تـرکپٹی کوریاں کشی نگر یوپی الہند مقیم حال بریدہ القصم سعودیہ عـربیۃ
✅️الجــواب صحـــیـــــح
فقـیر محمـد ابـراہـیم خـان امجـــدیؔ عفـی عنــہ بلرامپوری
اعلی حـضرت زنـدہ بـادگـــروپ
0 تبصرے