اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زید ایک مدرسے کا مدرس تھا اور وہاں کے مدرسے کا یہ رول تھا کہ جو بعد رمضان آئےگا اسی کو بعد رمضان کی تنخواہ دی جائیگی اور زید رمضان بعد آنے بھی والا تھا پڑھانے کے لیے پر کسی بات کی وجہ سے مدرسے کے ذمے دران نے خود ہی زید کو آئندہ سال آنے سے روک دیا تو کیا زید رمضان کی تنخواہ کا حقدار ہوگا یا نہیں ؟
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
زید تنخواہ پانے کا شرعاً حق دار ہے کہ اس رمضان کی چھٹی سے قبل ڈیوٹی انجام دے چکا ہے اور رمضان کی چھٹی پچھلی ڈیوٹی پر ہی ہوئی ہے!
جیساکہ اعلحضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں "تعطیلات معہودہ میں مثل تعطیل ماہ مبارک رمضان وعیدین وغیرہا کی تنخواہ مدرسین کو بیشک دی جائے گی ـ فان المعھود عرفا کالمشروط مطلقا اھ (فتاوی رضویہ جلد ہشتم صفحہ ۱۴۱)
اور حضرت علامہ ابن عابدین شامی قدس سرہ السامی تحریر فرماتے ہیں ـ حیث کانت البطالۃ معروفۃ فی یوم الثلاثاء والجمعۃ وفی رمضان والعیدین یحل الاخذ ـ اھ (ردالمختار جلد سوم صفحہ ۴۱۶)
اور ہمارے ہندوستان کا عرف یہی ہے کہ جو شوال سے شعبان تک مدرسہ کا مدرس رہےگا وہ تعطیل کلاں کی تنخواہ پانے کا مستحق ہوگا خواہ وہ بعد رمضان اس ادارہ میں تعلیم دے یا نہ دے ـ لہذا زید شعبان ہی میں اگر تنخواہ لینا چاہے تو اراکین مدرسہ کا اسی وقت دینا لازم ہے کہ تعطیل کلاں کی تنخواہ کا استحقاق مطلق ہے اس کے ایام گزرنے کے ساتھ مقید نہیں ـ البتہ! اگر آئندہ اسے اس ادارہ میں نہ رہنا ہو تو پہلے سے کمیٹی کو اطلاع کردے تاکہ وہ کسی دوسرے مدرس کا انتظام کرے اور شروع سال میں تعلیمی نقصان نہ ہو ـ اور اراکین کا یہ کہنا کہ جو مدرس بعد رمضان میرے دارالعلوم میں رہے گا اسی کو اس تعطیل کی تنخواہ ملے گی تو یہ سراسر ظلم و زیادتی اور نا انصافی ہے ـ ایسا ہی بہار شریعت حصہ دہم صفحہ ۶۹ پر ہے ـ (فتاوی فقیہ ملت جلد دوم صفحہ ۲۲۴۔ شبیر برادرز اردو بازار لاہور)
اور بقیۃ السلف حجۃ الخلف بحر العلوم حضرت علامہ مفتی عبد المنان اعظمی دامت برکاتہم القدسیہ تحریر فرماتے ہیں کہ ـ رمضان المبارک کے تعطیل کی تنخواہ کا زید حقدار ہے اور پورے ہندوستان میں اسی کے موافق در آمد ہے ،اگر زید گزشتہ سال حسب معمول مدرسہ کی خدمت کرچکا ہے تو اس کو رمضان کی تنخواہ ضرور ملنا چاہئیے ـ (فتاوی بحر العلوم جلد چہارم صفحہ ۳۲)
واللــہ تــــــعالیٰ اعلـم بالصــواب
کتبـــــہ: احقر العباد محمد مشاہدرضا قادری واسطی دارالعلوم شہید اعظم دولہا پور پہاڑی انٹیاتھوک بازار ضلع گونڈہ
✅الجواب صحیح
خلیفۂ حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی
فدایان مسلک اعلیٰ حضرت گروپ
0 تبصرے