مردہ پیدا ہونے والے بچہ کے نام،کفن ودفن اور نماز جنازہ کا حکم؟


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
(١) کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسںٔلہ میں کہ جو بچہ مرا ہوا پیدا ہوا ہوتو کیا اسکا نام رکھ کر دفن کرنا چاہئے۔ (٢) جو بچہ مراہوا پیدا ہوا ہو، اس کے کفن و دفن کا کیا طریقہ ہے۔جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی- السائل : محمد خبیب بن شفیق مدناپور شیش گڑھ بہیڑی بریلی شریف یوپی

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
بسـم اللـہ الرحـمٰن الرحـیم
الجــوابـــــــــ بعون الملک الوہاب
 اگر بچہ پیدا ہونے کے بعد اس میں زندگی نہیں پائی گئی تو اصح قول کے مطابق اس صورت میں امام ابو یوسف رحمہ اللہ کے نزدیک اسکو نہلایا جائیگا اور اسکا نام رکھا جائیگا اور آدمی کے اکرام کے پیش نظر  ظاہر الروایہ کے خلاف اس پر فتویٰ دیا جائیگا، 

جیسا کہ ملتقی الابحار میں ہے اور نہر الفائق میں فتاویٰ ظہیریہ سے یہ نقل کیا گیا ہے۔ والا یستھل غسل وسمی عند الثانی وھو الا صح فیفتی بہ علی خلاف ظاھر الروایۃ اکراما لبنی آدم کما فی ملتقی الابحار وفی النھر عن الظھیریۃ: 

اسی میں ہے: وادرج فی خرقۃ ودفن ولم یصل علیہ مردہ پیدا ہونے والا بچہ جس میں زندگی کا کوئی اثر ظاہر نہ ہو اسے کسی کپڑے میں لپیٹ کر دفن کردیا جائیگا اور اسکی نماز جنازہ نہ ہوگی- (درمختار باب صلاۃ الجنازہ)

اور کفن کے معاملہ میں مردہ بچہ نا تمام بچہ کے حکم میں ہے جسے کفن مسنون نہ ہوگا بلکہ میت کے کسی جدا کٹے ہوئے ٹکڑے کی طرح ایک کپڑے میں لپیٹا جائیگا والسقط یلف ولا یکفن کالعضو من المیت  ناتمام بچہ کسی کپڑے میں لپیٹ دیا جائے کفن نہ دیا جائے۔ (در مختار باب صلاۃ الجنازہ)

رد المحتار میں ہے: قولہ والسقط یلف وکذامن ولدمیتا بدائع، اھ ملتقطا۔ قولہ ناتمام بچہ  ۔۔۔۔۔۔ یہی حکم اس کا بھی ہے جو مُردہ پیدا ہوا۔ بدائع، اھ ((ردالمحتار باب صلٰوۃ الجنائز مطبوعہ ادارۃ الطباعۃ المصریۃ مصر ا /۵۷۸ تا۵۸۰))

الحـــاصل مردہ پیدا ہونے والے بچہ کا نام رکھا جائے، اس پر پانی بہایا جائے اور کسی کپڑے میں لپیٹ کر بغیر نماز پڑھے مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کردیا جائے، یہی صحیح و مفتی بہ ہے۔

واللــہ تــــــعالیٰ اعلـم بالصــواب
کتبـــــہ؛ خاک پائے علماء ابــو فـرحان مشتاق احمد رضوی جامعہ رضویہ فیض القرآن سلیم پور نزد کلیر شریف اتراکھنڈ

✅الجواب صحیح 
حضرت علامہ مفتی محمد شـــرف الدین رضوی صاحب قبلہ

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے