السلامُ علیکم و رحمۃ اللّٰہ وبرکاته
اُمّید کرتا ہوں جملہ علمائے کرام بخیر ہونگے
ایک مسئلہ کی وضاحت درکار ہے مسجد میں پلاسٹک کی ٹوپی لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی؟ سائل عارف رضا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب
ایسا لباس پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے جسے پہن کر کوئی شخص معزز لوگوں کے سامنے جانا گوارا نہیں کرتا ہے بلکہ اس کو باعث عیب وعار سمجھتا ہے۔ (در مختار و ردمحتار میں ہے وصلاته في ثياب بذلة يلبسها في بيته ومهنة أي خدمة یعنی مکروہ ہے اسکی نماز ایسے کپڑوں میں جن کو گھر میں اور کام کاج کیلئے پہنتا ہے
(قال في البحروفسرها في شرح الوقاية بما يلبسه في بيته ولا يذهب به إلى الأكابر، والظاهر أن الكراهة تنزيهية. اھ) جلد ۱ صفحہ ۶۴۰) یعنی بحر میں ہے اور اسکی وضاحت شرح وقایہ میں ہے یعنی جو لباس گھر میں پہنتا ہے اور ایسا لباس پہن کر معززین کے پاس نہیں جاتااور ظاہر ہے کہ کراہت تنزیہی ہے۔
پلاسٹک کی ٹوپیاں جو مسجد میں رکھی رہتیں ہیں اسے پہن کر کوئی بھی شخص مسجد سے باہر نکلنا یا معزز لوگوں کے سامنے جانا گوارہ نہیں کرتا ہے۔، لہٰذا اسے پہن کر نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہوگی، (بحوالہ وقار الفتاوی جلد دوم (۲) کتاب الصلوۃ صفحہ (۲۳۹) مکتبہ: بزم وقار الدین مدنی مدرسہ ضیاء القرآن ، متصل جامع مسجد کراچی)
واللـہ تعالی اعلم بالصواب
کتبــہ؛ محمد ارباز عالم نظــــامی صاحب قبلہ ترکپٹی کوریاں کشی نگر یوپی الھــــــــند
فخر اعلیٰ حضرت فقہی گروپ
0 تبصرے